اسرائیلی فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کو روکنے میں ناکامی پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔

یہ خبر اسرائیل اور فلسطین کے تنازعے کے پس منظر میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کو شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، اور یہ واقعات اسرائیلی قیادت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہلیوی کا استعفیٰ، جو 6 مارچ 2025 کو ان کی مدت کے اختتام کے ساتھ مؤثر ہوگا، اسرائیلی فوج کے اندر جوابدہی کے کلچر کی ایک مثال ہے۔ تاہم، کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کا استعفیٰ پہلے سے طے شدہ مدت کے اختتام کے قریب آیا ہے، اور اس کا حماس کے حملے سے براہ راست تعلق محدود ہو سکتا ہے۔

میجر جنرل یارون فنکل مین کا استعفیٰ بھی اسی تناظر میں آیا ہے، جو کہ اسرائیلی فوج کے اعلیٰ افسران کے اندر موجود دباؤ اور ناکامی کی ذمہ داری قبول کرنے کے رویے کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئی ہے۔ یہ واقعات اسرائیل کی عسکری اور سیاسی قیادت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر دور رس اثرات ڈال سکتے ہیں۔

اس خبر سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی قیادت کے اندر اپنی کارکردگی کا احتساب کرنے کا رجحان موجود ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ عرب میڈیا کے مطابق یہ استعفے محض رسمی کارروائی بھی ہو سکتے ہیں، کیونکہ عہدے کی مدت مارچ میں ہی ختم ہو رہی ہے۔

یہ حالات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اسرائیل کے داخلی اور خارجی محاذ پر دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے، اور یہ خطے میں طاقت کے توازن کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔

tt ads

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *