tt ads

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کو احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید با مشقت کی سزا سنا دی ہے۔ یہ فیصلہ اڈیالہ جیل میں جج ناصر جاوید رانا نے سنایا۔

ورلڈ کپ 1992 کی فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان کے ساتھ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی اس مقدمے میں شامل تھیں۔ عدالت نے عمران خان پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

یہ مقدمہ 190 ملین پاؤنڈز کی مبینہ کرپشن اور فنڈز کے غلط استعمال سے متعلق تھا، جو پاکستان کی سیاست میں ایک نیا موڑ لے آیا ہے۔ اس کیس کے اثرات نہ صرف عمران خان کی سیاسی زندگی پر پڑیں گے بلکہ ملک کے سیاسی منظرنامے پر بھی گہرے نقوش چھوڑیں گے۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ اگر عمران خان جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو ان کی قید میں مزید 6 ماہ کا اضافہ کیا جائے گا، جبکہ بشریٰ بی بی کے لیے جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں 3 ماہ مزید جیل میں گزارنے کا حکم دیا گیا ہے۔

عدالت نے اس کیس کے سلسلے میں القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم بھی جاری کیا۔ فیصلے کے اعلان کے فوراً بعد سابق کپتان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔ جج ناصر جاوید رانا فیصلہ سنانے کے بعد عدالت سے روانہ ہو گئے۔

یہ فیصلہ سیاسی اور قانونی حلقوں میں کافی ہلچل پیدا کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر پاکستان کے سیاسی منظرنامے پر گہرے اثرات مرتب کرے گا۔

tt ads

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *